مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ریٹائرڈ جنرل یتزاک بریک نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج اپنی تاریخ کے بدترین انسانی بحران سے گزر رہی ہے، جس سے اس کا پورا سسٹم تباہی کے قریب پہنچ گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار معاریو میں اپنے مضمون میں ریٹائرڈ جنرل نے لکھا کہ گزشتہ چند ماہ میں ہزاروں افسران نے یا تو احکامات ماننے سے انکار کردیا یا اپنے معاہدوں کی تجدید سے انکار کیا۔ ان کے مطابق اسرائیلی فوج کا موجودہ کمانڈ سسٹم اسرائیل کے قیام کے بعد سے سب سے مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔
سابق جنرل نے کہا کہ نوجوان اسرائیلی فوج میں باقاعدہ سروس کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، اور فورسز کا معیار بھی تیزی سے گر رہا ہے۔ ہنرمند اور تجربہ کار کمانڈرز بھی طویل مدت تک فوج میں رہنے کے لیے تیار نہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ سینکڑوں پیشہ ور فوجی اہلکار، جن میں سینئر افسران اور تجربہ کار نان کمیشنڈ افسران شامل ہیں، قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواستیں جمع کرچکے ہیں۔
یدیعوت آحارونوت کی رپورٹ کے مطابق فوج کے پرسنل ڈائریکٹوریٹ نے کنسٹ کی خارجہ و دفاعی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تقریبا 600 پیشہ ور اہلکار قبل از وقت استعفی دے رہے ہیں، جن میں زیادہ تر لیفٹیننٹ کرنل رینک تک کے افسران شامل ہیں۔ فوجی نمائندوں کے مطابق 85 فیصد ریٹائرڈ ہونے والے افسران لیفٹیننٹ کرنل یا اس سے نچلے عہدوں پر فائز تھے۔
سابق جنرل نے خبردار کیا کہ اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو اسرائیلی فوج کی جنگی تیاریوں، نظم و ضبط اور کمانڈ سسٹم کو شدید نقصان پہنچے گا، جو مستقبل میں اسٹرٹیجک بحران کا سبب بن سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ